مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی حکام کے درمیان چمن کے مقام پر" ’باب دوستی " کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات ایک بار پھر بے نتیجہ ختم ہوگئے ہیں اور باب دوستی مسلسل بند پڑا ہے۔باب دوستی کی بندش کی وجہ سے دونوں جانب لوگوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی ہے، جبکہ اس سے افغانستان میں نیٹو سپلائی بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔افغان مظاہرین کی جانب سے’باب دوستی‘ پر حملے کے بعد پاکستان کی جانب سے سرحد کو بند کردیا گیا تھا اور پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ افغان مظاہرین نے پاکستانی پرچم نذر آتش کیا اور باب دوستی پر پتھراؤ کیا جس کے بعد یہ اقدام اٹھانا پڑا۔پاک افغان سرحدی حکام کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں پاکستانی وفد کی نمائندگی فرنٹیئر کور بلوچستان کے لیفٹیننٹ کرنل چنگیز خان نے کی۔پاکستانی وفد کی جانب سے افغان حکام کو بتایا گیا کہ سرحد پر پاکستان کے پرچم اور قائد اعظم کی تصاویر کو نذر آتش کرنے کے واقعے سے پاکستانیوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی جس کے بعد حکام کو چمن میں باب دوستی بند کرنا پڑا۔چمن میں باب دوستی کی بندش کے بعد سے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پاک افغان سرحدی حکام کے درمیان اب تک 4 ناکام فلیگ میٹنگ ہوچکی ہیں۔
پاکستان اور افغانستان کے سرحدی حکام کے درمیان چمن کے مقام پر" ’باب دوستی " کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات ایک بار پھر بے نتیجہ ختم ہوگئے ہیں اور باب دوستی مسلسل بند پڑا ہے۔
News ID 1866590
آپ کا تبصرہ